حالاتِ زندگی۔مولانا ظفر علی خاں
پیدائش : 18جنوری1874ء ، کوٹ مہرتھ (تحصیل وزیرآباد)
وفات: 27نومبر1956ء ، کرم آباد(تحصیل وزیر آباد)
آبائی مقام: کرم آباد
والد: مولانا سراج الدین احمد
تعلیمی حالات
1885ء ۔مڈل، مشن ہائی سکول وزیر آباد
1890ء ۔انٹرینس، مہندرا کالجیٹ ہائی سکول پٹیالہ
1892ء ۔انٹرمیڈیٹ، ایم اے او کالج علی گڑھ سے پاس کیا
پھر محکمہ ڈاک وتار کشمیر میں ملازم ہوئے جہاں ان کے والد سراج الدین احمد اس محکمہ میں اعلیٰ افسر تھے۔
1893ء۔ملازمت طبیعت کے لیے موزوں نہ تھی۔ دوبارہ علی گڑھ میں آکر بی اے میں داخل ہوگئے۔
1895ء۔ایم اے او کالج علی گڑھ سے بی اے (الٰہ آبا دیونیورسٹی) فرسٹ ڈویژن میں پاس کیا ۔
ایم اے او کالج علی گڑھ میگزین کے ایڈیٹر رہے ۔
اس دور میں علی گڑھ میں علامہ شبلی نعمانی ،ٹامس آرنلڈاورتھیوڈورماریسن جیسے ماہر تعلیم اساتذہ موجود تھے اور ڈاکٹر ضیاء الدین احمد ،میر محفوظ علی ،مولانا شوکت علی اور مولانا محمد علی بھی اسی کالج کے طالب علم تھے۔
1895ء: علی گڑ ھ سے فارغ التحصیل ہوئے۔
زمیندار اخبار
یکم جون 1903ء: مولاناظفرعلی خاں کے والد مولوی سراج الدین احمد نے لاہور سے ایک ہفت روزہ اخبارزمیندار جاری کیا۔ یہ اخبار زمینداروں کے لیے زراعت کی خبریں اور ضمیمے بھی شائع کیا کرتا تھا۔
9نومبر1909ء: والد (مولوی سراج الدین احمد ) کی وفات پر مولاناظفرعلی خاں نے ”زمیندار“ کی ادارت سنبھال لی۔
زمیندار پہلااردو اخبار تھا جس نے دنیا کے دوسرے ممالک میں بھی اپنے رپورٹرز مقرر کیے۔ یوں عالمی خبریں بھی جگہ پانے لگیں۔
1912ء۔1911ء: جنگ طرابلس کے دوران ”زمیندار“ نے مقبولیت کا ایک ریکارڈ قائم کیااوراس کی اشاعت 20ہزار تک پہنچ گئی۔
مولاناکی قومی وسیاسی سرگرمیاں
30دسمبر1906ء: آل انڈیا مسلم لیگ کے تاسیسی اجلاس کے لیے مولاناظفرعلی خاں نے سید محفوظ علی کے ساتھ بمبئی سے ڈھاکہ کا سفر طے کیا اور پھر مولوی عزیز احمد مرزا کے ہمراہ ڈھاکہ پہنچے۔
30دسمبر1906ء: مولاناظفرعلی خاں نے ”آل انڈیا مسلم ایجوکیشنل کانفرنس“ کے اجلاس میں شرکت کی۔ اسی اجلاس میں مسلمان رہنما ؤں نے فیصلہ کیا کہ مسلمانانِ ہند کی نمائندگی کے لیے ایک جدا گانہ سیاسی انجمن بنائی جائے جس کا نام ”آل انڈیا مسلم لیگ“ رکھا جائے۔
1946ء: مولاناظفرعلی خاں لاہور کے حلقہ سے بھاری اکثریت سے مرکزی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔
مولانا نے بیدارئ ملت کی جدوجہد میں زندگی کے 14سال جیل میں گزارے۔