• Sale!
    مولانا ظفر علی خاں کے شب وروز کے ساتھی اور روزنامہ زمیندار کے معتمد کی تصنیف کردہ کتاب کئی نئے گوشوں کو متعارف کرواتی ہوئی دستاویز۔ صفحات  220
  • Sale!

    خمستانِ حجاز

    250 
    مولانا ظفر علی خاں کی اہم حمدوں ، نعتوں اور دعاؤں سے بھرا ہوا عرض نامہ۔ مسلمانوں کی سیاسی تاریخ کی کشمکش کا شاہکار صفحات  152
  • Sale!

    جنگل میں منگل

    250 
    دڈیا رڈ کپلنگ کی مشہور زمانہ تصنیف دی جنگل بک کا نہایت عمدہ ترجمہ۔ عظیم کتات کے عطیم ترجمے نے کتاب کو زندہ جاوید بنا دیا ہے۔ ہر عمر کے قارئین کے لئے ایک عظیم نعمت۔ صفحات  204
  • Sale!

    سنہرا گھونگا

    250 
    مولانا ظفر علی خاں کے طبع زاد افسانوں اور عالمی ادب سے منتخب کہانیوں کا خوبصورت مجموعہ۔ ہر افسانہ پرکشش اور دلجسپ۔ صفحات 168
  • Sale!

    نگارستان

    225 
    قرارداد پاکستان سے چند برس پہلے کی سیاسی، ثقافتی، تہزیبی وقومی شاعری اور اسلامی تعلیمات کا بے مثال مجموعہ کلام صفحات 208
  • Sale!

    چمنستان

    200 
    مولانا کی نادرونایاب اور اہم ترین منظومان کا مجموعہ، تعارف اور حواشی کے ساتھ صفحات  196
  • Sale!

    حبسیات

    200 
    مولانا ظفر علی خاں کی زندگی کا ہر تیسرا دن قید وبند اور نظر بندی میں گزرا، اسی اسیری اور زندان کے دوران لکھی گئی پرسوزدل گداز شاعری۔ ایک لا جواب انتخاب صفحات 146
  • Sale!

    خیالستان

    150 
    شاعر بے بدل مولانا ظفر علی خاں کی 1920ئ سے 1935ئ تک کے دوران کی تخلیق کردہ شاعری کا ایک حسین اور شاندار مجموعہ کلام۔ مسلمانوں کے درخشاں اور قابل ذکر عہدِرفتہ کی داستان صفحات  104
  • Sale!

    قیدِ فرنگ

    150 
    جناب شورش کا شمیری کے قلم سے لکھی گئی مولانا ظفر علی خان کی قیدو بند کی صعوبتوں اور مشقتوں کی داستان، شورش کاشمیری کے اندازواسلوب میں صفحات 150
  • Sale!
    راجہ اس علی خاں کا ترتیب دیاہوا ایک جامع تعارفی کتابچہ جس میں مولانا ظفر علی خاں کی حیات و خدمات اور ضروری تفصیلات تقویمی اعتبار سے پیش کی گئی ہیں اور روزنامہ ؔزمیندار ؔ کی بندشوں اور ضمانتوں، مولانا کی کتابوں کی تفصیلات، مولانا ظفر علی خاں کی سیاسی، سماجی اور صحافتی خدمات کا ایک مختصر ترین عہد بہ عہد کتا بچہ۔ صفحات  24
  • Sale!
    برعظیم پاک وہند میں برطانوی حکومت نے راست باز سیاستدانوں اور حق کے علم بردار اخبارات و جرائد پر پابندیاں عائد کرنے کے لئے انڈین پریس ایکٹ 1914ناقذ کیا۔ اس سیاہ قانون کے خلاف مولانا ظفرعلی خاں کی آواز سب سے موثر اور بلند تھی۔ 1914میں مولانا ظفر علی خاں نے برٹش ہاوس آف کامنز میں انڈین پریس ایکٹ کے خلاف آواز اٹھائی اور ہندوستانیوں کے بنیادی حقوق کی بات کی ۔ انہوں نے برطانوی راج کی بالخصوص مسلمان مخالف کارروائیاں اور پالیسیوں کی قلع کھولی۔ ایک تاریخی، ایک اہم کتاب۔ صفحات  48
  • Sale!
    مولانا ظفر علی خاں کا انگریزی زبان میں تحریر کردہ یادگار رسالہ۔جو 27مارچ1908 کو حیدرآباد دکن میں ایک اجلاس میں پڑھاگیا۔ اس اجلاس کی صدارت ایم۔اے حیدری صاحب نے کی تھی۔ صفحات  56
Go to Top